“اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا سرچشمہ افغانستان ہے۔”
خواجہ آصف سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کوششوں کے باوجود کابل اس سمت میں کوئی پیش رفت نہیں کر رہا۔ خواجہ آصف نے افغان حکومت کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی معلومات ہونے کے باوجود دہشت گرد کھلے عام پاکستان پر ان کی سرزمین سے حملے کر رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاک افغانستان سرحد پوری دنیا کی روایتی سرحد سے مختلف ہے۔ موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون نہیں مل رہا تو پاکستان کو اس بارڈر پر تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکی جائے، تاکہ دونوں ممالک روایتی اچھے پڑوسیوں کے طور پر اپنے تعلقات استوار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ اور ویزا کے ذریعے سفری سہولیات جاری رکھی جا سکتی ہیں۔