“لاہور: پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت اور نیاز اللہ نیازی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔”
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے ارکان نے شیر افضل مروت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ شرافضل مروت کو استاد مقرر کیا جائے، ان کے ساتھ کوئی پڑھانے اور سمجھانے والا ہو۔ کور کمیٹی اجلاس میں فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ شرافضل مروت اپنے ہی لوگوں پر حملے کر رہے ہیں۔ جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، کوئی سامنے نہیں آ رہا، سب چھپ رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پی ٹی آئی کی قیادت کی ہے، پی ٹی آئی کے ارکان خود میرے خلاف باتیں کررہے ہیں۔ کور کمیٹی میں کہا گیا کہ شرافضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کرتے ہیں، پی ٹی آئی کا بیانیہ دو ماہ میں بنتا ہے، شرافضل مروت اسے تباہ کر دیتے ہیں۔اس دوران شیرافضل مروت کو روکنے کی کوشش میں نیاز اللہ نیازی کی شیرافضل مروت سے تلخ کلامی ہوئی۔ شیر افضل مروت نے کہا باہر آؤ میں بتاتا ہوں۔ جس پر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ باہر آؤ، مجھے شعیب شاہین مت سمجھو۔بعد میں علی محمد خان، نعیم پنجوٹھہ، بیرسٹر گوہر وغیرہ نے معاملہ رفع دفع کر دیا۔