ارسا نے گرمیوں میں نہری پانی کے سنگین بحران کا خدشہ ظاہر کیا۔

“اسلام آباد: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے رواں موسم گرما میں نہر میں پانی کے سنگین بحران کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔”
ارسا نے ممکنہ پانی کے بحران کے لیے واپڈا کی مبینہ نا اہلی، کم برف باری اور پانی کی بڑی مقدار کی چوری کو ذمہ دار ٹھہرایا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس موسم گرما میں پانی کی قلت 40 فیصد تک ہو سکتی ہے۔ متعلقہ ذرائع نے بتایا کہ واپڈا تربیلا ڈیم پر توسیعی منصوبوں پر تعمیراتی کام بروقت مکمل نہیں کرسکا، ٹی فائیو منصوبے کی تعمیر میں تاخیر سے 85 ہزار کیوسک پانی نہیں چھوڑا جائے گا۔ارسا ذرائع کے مطابق ٹی فور منصوبے کے غلط ڈیزائن کے باعث 30 ہزار کیوسک پانی نہیں چھوڑا جائے گا، تربیلا ڈیم سے مجموعی طور پر 1 لاکھ 15 ہزار کیوسک پانی نہیں چھوڑا جائے گا، 45 ہزار کیوسک پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ منگلا ڈیم کے پاور یونٹس کی تعمیر نو کے باعث پنجاب کو پانی کی فراہمی بند ہونے کا امکان ہے۔اجلاس میں بریفنگ سے منسلک ذرائع ارسا نے بتایا کہ نہروں، بیراجوں اور دریاؤں سے 15 فیصد پانی کی چوری سے پانی کا بحران مزید گہرا ہو جائے گا، موجودہ صورتحال میں 10 لاکھ کیوسک پانی سمندر میں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ خریف کا موسم۔ جبکہ صوبوں میں سکھر، گدو اور کوٹری سے پانی کی تقسیم پر غلط اعدادوشمار دینے کا انکشاف ہوا ہے۔