سیاستدان کب تک اسٹیبلشمنٹ کے نتائج سے سمجھوتہ کرتے رہیں گے؟ فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تجویز دی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک بڑا گروپ ہے، اس لیے حکومت ان کو عہدہ سونپے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کرنے کا حق دینے کے حامی ہیں، جلسے کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، اسد قیصر کا مطالبہ درست ہے۔
پی ٹی آئی ارکان نے مولانا فضل الرحمان کی حمایت میں ڈیسک بجائے
انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف اس بات تک محدود نہیں ہے کہ ہم جلسہ کر سکتے ہیں یا نہیں۔ ہمیں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ آج ملک کہاں کھڑا ہے،
ہم نے یہ ملک برصغیر کے مسلمانوں کی حمایت اور قربانیوں سے حاصل کیا، ملک کے قیام میں بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں،
کیا یہ عوام کی پارلیمنٹ ہے یا؟ اس ملک میں حکمران اسٹیبلشمنٹ نے محلاتی سازشوں کی بنیاد پر حکومتیں بنائی اور توڑی ہیں۔