گوجرانوالہ؛ -ہندو دھرم شالا کی 40 کنال زمین پر ماڈل قبرستان بنانے کا فیصلہ۔

لاہور: سپریم کورٹ کے حکم پر متروکہ وقف املاک بورڈ ملک بھر میں متروکہ وقف املاک پر ناجائز قبضہ کر رہا ہے، دوسری جانب پنجاب لوکل گورنمنٹ متروکہ کے زیر انتظام ہندو دھرم شالہ کی 40 کنال سے زائد اراضی پر قابض ہے۔ متروکہ وقف املاک نے گوجرانوالہ میں ماڈل قبرستان بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔پنجاب حکومت کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ریونیو بورڈ نے اس اراضی کو ماڈل قبرستان قرار دے دیا ہے جس سے پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری سمیت پڑوسی ملک کو پاکستان پر الزام تراشی کا موقع ملے گا۔موصولہ تفصیلات کے مطابق شہر خموشاں ضلع گوجرانوالہ کے موضع خیالی شاہ پور میں واقع ہندو دھرم شالہ کی 40 کنال 10 مرلہ اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے جس کا افتتاح آئندہ چند روز میں کر دیا جائے گا۔اس حوالے سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کا کہنا تھا کہ یہ اراضی بورڈ کے زیرانتظام ہے، کوئی بھی سرکاری محکمہ متروکہ وقف املاک پر قبضہ نہیں کر سکتا، جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے بھی حکام کو اس حوالے سے واضح احکامات ہیں۔ اگر معلومات دستیاب ہوں تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ محکمہ کالونی نے یہ اراضی غیر قانونی طور پر محکمہ لوکل گورنمنٹ کو منتقل کر دی ہے اور اب یہاں ایک ماڈل قبرستان یعنی شہر خمشاں بنانے کا منصوبہ ہے۔محکمہ ریونیو نے 12 جنوری 2024 کو اس زمین کو ماڈل قبرستان کا نام بھی دیا ہے۔متروکہ وقف املاک بورڈ گوجرانوالہ کے ایڈمنسٹریٹر محمد جاوید نے دھرم شالہ کی اراضی پر قبضے کی کوشش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف بورڈ چیئرمین کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے بلکہ لاہور ہائی کورٹ میں ایک رٹ بھی دائر کی جا رہی ہے۔ . ،دوسری جانب پاکستان ہندو کونسل نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرم شالہ پر قبضے سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوگی۔ وزیر اعظم شہباز شریف اس واقعہ کا نوٹس لیں۔