“امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔”
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو واضح پیغام دیا کہ وہ اسرائیل کے تحفظ کے لیے کھڑا ہے اور ایران کو اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، سیکریٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلینکن، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے ایران حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ میں شرکت کی۔اس دوران ایران کے حملوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی، صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ ایران کی جانب سے اسرائیل کی سلامتی کو لاحق خطرات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اپنے پیغام میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اس معاملے پر اسرائیل اور دیگر اتحادیوں سے رابطے میں ہے۔ نیوز ایجنسی ایران کے حملے کے بعد امریکا نے مشرق وسطیٰ میں فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کی طرف سے فائر کیے گئے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی ہے اور اسے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے والے دفاعی نظام بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر حملے کے جواب میں امریکی فوج نے 70 سے زائد ایرانی ڈرونز اور کم از کم 3 بیلسٹک میزائل مار گرائے ہیں۔صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ ان ایرانی حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 ڈرونز اور کروز میزائل داغے تھے۔حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملے کے ردعمل میں کیا گیا ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔