امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے پہلے ہی واشنگٹن کو ایران پر حملے کے بارے میں خبردار کر دیا تھا۔

“ایران کے صوبہ اصفہان پر آج (19 اپریل) اسرائیل کے ‘میزائل حملوں’ کے بعد امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی میڈیا کو بتایا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو ایران پر حملے کے منصوبے کے بارے میں پیشگی خبردار کر دیا تھا۔”
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی نشریاتی اداروں این بی سی اور سی این این نے نام ظاہر نہ کرنے والے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے امریکہ کو ایران پر حملے کے منصوبے سے آگاہ کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل پہلے ہی واشنگٹن کو خبردار کر چکا ہے۔وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون نے ابھی تک اسرائیل کے تازہ حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔دوسری جانب ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی خبروں کو مسترد کردیا، ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکی میڈیا کی خبریں درست نہیں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 13 اپریل کی رات کو ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل داغے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرومیس کا نام دیا گیا تھا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اس حملے میں اسرائیل کی دفاعی تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے جواب میں یکم اپریل کو اسرائیل کے شہر دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے رہنما سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔آج (19 اپریل)، شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملہ کرنے کے چند دن بعد صہیونی فوج نے ایک بار پھر ایرانی صوبے اصفہان پر میزائل داغے۔جس پر ایران نے میزائل حملوں کی امریکی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اصفہان کی فضائی حدود سے تین ڈرون مار گرائے ہیں۔ایک سینئر ایرانی فوجی کمانڈر سیووش مہندوست نے کہا کہ رات گئے حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ اصفہان میں سنائی دینے والی تیز آواز ایئر ڈیفنس کی مشکوک اشیاء پر فائرنگ کی وجہ سے تھی۔