وزیراعظم نے بارش سے ہونے والے نقصانات سے متعلق این ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

“وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بارش سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔”
پاور سیکٹر سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہمارا پہلا علاقائی جائزہ ہے، ہم نے معیشت پر کئی اجلاس کیے، آج پاور ڈویژن کا پہلا علاقائی جائزہ ہے، ہم ڈیمز کو بھریں گے۔ اس بارش سے ہائیڈرو پاور کا فائدہ اٹھانا تو ہو گا لیکن اس بارش میں جان و مال کا بہت نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ جہاں بھی ضرورت ہو امدادی سامان پہنچایا جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج ہمیں پہلا کام پنجاب میں بجلی چوری روکنا ہے، مجھے یقین ہے کہ دوسرے صوبے بھی اس پر کام کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سسٹمز، ٹرانسمیشن لائنز کی حالت انتہائی خستہ ہے، اس کے لیے جتنی بھی کوششیں کی جائیں وہ کم ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ عالمی معیار کے کنسلٹنٹس موجود ہیں، انہیں رپورٹ دینے کے لیے لائیں، ہم اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ معمولی قیمت پر اضافی بجلی کے حوالے سے کچھ کیا جا سکتا ہے اور آج پن بجلی کی ترقی کے حوالے سے بات چیت ہوگی اور واپڈا کے چیئرمین دیمر بھاشا کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا کیونکہ بالآخر سب کو دوبارہ قابل تجدید توانائی کی طرف آنا پڑے گا۔ توانائی کا یہ مافیا ملک کا ٹینکر مافیا اس ملک کی دولت کو نچوڑ رہا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ بجلی اور ٹرانسپورٹیشن کی ضروریات کے لیے 27 ارب ڈالر برآمد کیے جاتے ہیں لیکن اسے کم نہیں کیا جا سکتا، لیکن بجلی کے منصوبے، اربوں ڈالر کا تیل جو برآمد ہو رہا ہے، اسے دوسرے طریقوں سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔