خیبرپختونخوا میں بارشوں کے باعث حادثات میں 12 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہوگئے۔

“خیبرپختونخوا کے شمالی علاقوں میں مسلسل 5ویں روز بھی شدید بارشوں اور سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں جب کہ ضلعی انتظامیہ کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔”
اطلاعات کے مطابق دیواریں اور چھتیں گرنے سے 15 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 70 کو جزوی نقصان پہنچا۔ لوئر ڈیر کے علاقے لقمان بانا میں مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہونے والوں میں دو سمیت چار افراد شامل ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ سوات میں مکان گرنے سے ایک ہی خاندان کے بچوں سمیت 40 جانور ہلاک ہو گئے تاہم اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔بارش سے متعلقہ حادثات اپر اور لوئر دیر، لوئر چترال، مالاکنڈ، سوات، باجوڑ، مہمند، مانسہرہ، شانگلہ اور مالاکنڈ میں ہوئے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو متاثرہ افراد کو فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ اضلاع کے متاثرین کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا ہے اور لوئر چترال کے متاثرین کے لیے اتھارٹی کے گودام سے 200 خیمے بھیجے گئے ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کالام روڈ بند ہونے سے سوات، کالام اور کمراٹ جانے والے سیاح کئی مقامات پر پھنس گئے ہیں۔ علاقے میں پھنسے ایک سیاح نے حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس پینے کا پانی بھی نہیں ہے اور سڑک بند ہونے کی وجہ سے خاندان بھی پھنسے ہوئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ چترال میں کئی بند شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، اور ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ دیگر بند شاہراہوں کو فوری طور پر ٹریفک کے لیے بحال کریں۔ ان کے مطابق وہ ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔
دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98,600 کیوسک ہے جسے درمیانے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے جبکہ ورسک کے مقام پر پانی کا بہاؤ 41,832 کیوسک ہے جو کہ نچلے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے سندھ، اٹک اور خیر آباد میں 1,32,500 کیوسک، خوازہ خیلہ میں 30,184 کیوسک، نچلے درجے کا سیلاب، چکدرہ میں 27,721 کیوسک، دریائے سوات میں 80,000 کیوسک، دریائے کریکارڈ اور پنجکوڑہ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ لوئر دیر میں 42,247 کیوسک، درمیانے درجے کا سیلاب۔