“سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا ہے کہ سندھ میں امن و امان چاہتے ہیں، مسئلہ حل ہونے میں وقت لگے گا۔”
کندھ کوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں کراچی میں تنزلی ہوئی، آئی جی کے ساتھ بیٹھ کر حکمت عملی بنائی، اس زوال کو درست کرنے میں وقت لگے گا تاکہ ڈاکو اور جرائم پیشہ عناصر ہتھیار ڈال دیں، پکاہا سندھ کی صورتحال کے حوالے سے ایکشن پلان بنایا گیا ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لیے سربراہان کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔سندھ کے وزیر داخلہ ضیا لنجار نے کہا کہ انہوں نے قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لیے سرداروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بدامنی نگراں حکومت کی لاپرواہی ہے۔ سیاسی جماعتوں کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ سبزوئی ڈاکو ہیں، ان کے خاتمے کے لیے بھرپور کارروائی کی گئی ہے اور ان کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔ اس وقت کندھ کوٹ، شکارپور اور گھوٹکی میں متعدد یرغمالی ڈاکوؤں کی تحویل میں ہیں۔ امن و امان کی بہتری کے لیے آئی جی سندھ اور سینئرز سے میٹنگ ہوئی ہے۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما علی سہریا نے کہا تھا کہ پولیس کراچی میں امن و امان کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ ،کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی سحری نے کہا تھا کہ شہر میں امن و امان کی بات کہنے والے وزراء کو شرم آنی چاہیے کہ 7 ماہ پرانی نگران حکومت کا نقصان ہوتا رہے گا، اور وفاقی حکومت کیا آپ کو انتظار ہے؟

امن و امان چاہتے ہیں، نقصان کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، وزیر داخلہ سندھ
-