اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے لیے آج ووٹنگ ہوگی۔

“اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج (18 اپریل) فلسطین کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کی درخواست پر ووٹ دے گی۔”
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 15 رکنی سلامتی کونسل آج سہ پہر 3 بجے ووٹنگ کرے گی کہ آیا 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ریاست فلسطین کو اقوام متحدہ میں شامل کرنے کی سفارش کی جائے یا نہیں، اور امریکا، برطانیہ، فرانس۔ ، روس یا چین حق میں ووٹ دیں گے کوئی ویٹو نہیں ہے۔ سفارت کاروں کا خیال ہے کہ اس اقدام کے لیے کونسل کے 13 اراکین کی حمایت درکار ہوگی، جس کا مطلب یہ ہوگا کہ امریکا کو اپنا ویٹو پاور استعمال کرنا پڑے گا۔کونسل کے رکن ملک الجر، جنہوں نے قرارداد کا مسودہ تیار کیا، نے درخواست کی کہ جمعرات کی سہ پہر مشرق وسطیٰ کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس پر ووٹنگ کرائی جائے، جس میں کئی وزراء بھی شریک ہوں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اقوام متحدہ میں نہیں بلکہ فریقین کے درمیان براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوام متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ حاصل ہے تاہم سلامتی کونسل کے 193 رکن ممالک میں سے 140 فلسطین کو اقوام متحدہ کا رکن تسلیم نہیں کرتے۔ رکنیت کی درخواست کو جنرل اسمبلی کے کم از کم دو تہائی سے منظوری درکار ہوتی ہے جس کے بعد سلامتی کونسل کی منظوری لی جاتی ہے۔