عمر ایوب صاحب، ملک میں آئین اور قانون کا فقدان ہے۔

“اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کا فقدان ہے۔”
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے جس کے دوران پاکستان سنی اتحاد کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ سپیکر آئین اور قانون پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا، ملک میں ایسا ہو رہا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ملک میں مہنگائی کا مسئلہ ہے، ان چیزوں پر بات ہونی چاہیے، ہم نے آئین اور قانون پر عمل کرنے کا حلف اٹھایا ہے۔واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 2 اپریل کو پشاور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کے باعث الیکشن کمیشن نے صدف احسان کو رکن قومی اسمبلی کے عہدے پر بحال کردیا تھا۔
بعد ازاں وزیر قانون نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ قانون کہاں سے پڑھایا جا رہا ہے، وزیر نے کہا کہ پہلی بار ایوان کے مشترکہ اجلاس میں صدر کا خطاب نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آئینی سربراہ کے خطاب کے دوران جو رویہ اختیار کیا گیا وہ شرمناک ہے۔ بعد ازاں جے یو آئی (ف) کے نور عالم خان نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر جمعیت علمائے اسلام نے رکن مقرر کر کے غیر قانونی فعل کیا ہے لیکن ان کا حلف لیا گیا، یہ افسوسناک ہے۔