“صوبائی حکومت نے نارووال میں وزیراعلیٰ پنجاب کے سیکیورٹی اسکواڈ اور موٹرسائیکل کے درمیان مبینہ تصادم سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعے پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرتارپور پہنچی تھیں اور وہ اس وقت سیکیورٹی اسکواڈ کے ساتھ سفر کررہی تھیں۔ حادثے کی.”
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا ہے، حادثے میں ملوث گاڑی کی شناخت اور ملزمان کی گرفتاری کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز 18 اپریل کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرتارپور گئی تھیں لیکن وہ سیکیورٹی دستے کے ساتھ سفر نہیں کر رہی تھیں کہ نارووال میں حادثہ پیش آیا جس میں نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات اور عینی شاہدین کے مطابق، 23 سالہ محمد ابوبکر مبینہ طور پر کرتارپور سے شکر گڑھ جانے والی سڑک پر چندووال ہالٹ پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کی زد میں آکر جاں بحق ہوا، جو وزیراعلیٰ کے قافلے کا حصہ تھی۔ وزیراعلیٰ نے اسی روز بیساکھی میلے میں شرکت کی، تاہم صوبائی حکومت نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا ہے، محمد ابوبکر کی نماز جنازہ کے بعد انہیں آبائی گاؤں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
نارووال کے ڈی ایس پی ملک محمد خلیل نے بتایا کہ انہیں واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار کی ٹکر سے ابوبکر کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ جاں بحق ہو گیا۔ڈی پی او نوید ملک کا کہنا تھا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار کی تلاش جاری ہے تاہم ابھی تک ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ابوبکر کو ٹکر مارنے والی سرکاری گاڑی کے ڈرائیور کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ مقتول کے لواحقین کی مالی امداد کی گئی تاہم مقتول کے کزن علی رضوان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کسی نے لواحقین سے رابطہ نہیں کیا۔