“یہ بات کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکے کے معاملے کی ابتدائی تفتیش میں سامنے آئی ہے۔”
یاد رہے کہ 19 اپریل کی صبح 7 بجے کے قریب لانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے قریب 5 غیر ملکی تیز رفتار وین میں جا رہے تھے کہ خودکش دھماکا ہوا، حملے میں جاپانی محفوظ رہے تاہم ان کے ساتھ موجود سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا۔ خودکش دھماکے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ گاڑی کے پیچھے موٹر سائیکل پر سوار دوسرا خودکش حملہ آور پولیس مقابلے میں مارا گیا۔
پولیس مقابلے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا، واقعے میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔ مارے گئے دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت سہیل کے نام سے ہوئی جو بلوچستان کے ضلع پنجگور کا رہائشی تھا۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کا جعلی شناختی کارڈ بنایا تھا۔
پولیس کی تفتیشی ٹیم نے پنجگور میں چھاپہ مار کر خودکش حملہ آور سہیل کے کچھ ساتھیوں کو حراست میں لے لیا۔ حملے میں استعمال ہونے والی رجسٹرڈ موٹر سائیکل کے مالک کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حملہ آور کراچی کب آئے؟ اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔ دوسری جانب غیر ملکیوں پر حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کے مالک کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق شہری نے موٹر سائیکل کی ملکیت سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا شناختی کارڈ جعلساز استعمال کرتے ہیں۔