“اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے گھریلو تشدد کیس کی مرکزی ملزمہ سومیا عاصم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔”
سول جج عمر شبیر نے سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیا عاصم کے خلاف گھریلو ملازمہ پر تشدد کیس کی سماعت کی، ملازمہ رضوانہ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔ مرکزی ملزمہ سومیا عاصم کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
جج عمر شبیر نے کہا کہ استغاثہ کی جانب سے دفعہ 224 چارج کے اضافے سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے، پہلے اس درخواست پر دلائل دیں۔ اس کا کہنا ہے کہ بستر پر آرام طویل ہے۔ اس پر جج عمر بشیر نے کہا کہ صومیہ عاصم ایک تاریخ کو آتی ہیں اور ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دو بار موصول ہوتی ہے۔فرد جرم میں نیا الزام شامل کرنے سے متعلق استغاثہ کی درخواست پر آئندہ سماعت پر دلائل طلب کر لیے گئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔
انہوں نے کہا کہ 25 جولائی 2023 کو سرگودھا سے 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا بدترین واقعہ پیش آیا، جس کے لیے کوششیں جاری ہیں، تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے کیس کی تفتیش کی جائے گی۔
26 جولائی کو پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ 13 سالہ گھریلو ملازمہ اور اس کی اہلیہ پر مبینہ تشدد میں ملوث جج روپوش ہوگیا جس سے کیس کی تفتیش میں تعطل پیدا ہوگیا، شازہ فاطمہ خواجہ نے اسلام آباد کی گھریلو ملازمہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ سول جج پر تشدد کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے جج کی اہلیہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ ہم لڑکی سے بھی ملے ہیں، لڑکی کی حالت اب زیادہ بہتر نہیں ہے، وہ آکسیجن سپورٹ پر چلی گئی۔
28 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے سول جج کی اہلیہ پر تشدد کے مقدمے میں نئی دفعہ 328-A (بچے پر ظلم) کا اضافہ کیا۔ انہیں لاہور جنرل ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں منتقل کر دیا گیا جہاں اگلے 48 گھنٹے ان کے لیے نازک بتائے جاتے ہیں۔
یکم اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سول جج کی اہلیہ اور مرکزی ملزمہ سومیا عاصم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت میں 7 اگست تک توسیع کردی تھی۔ 7 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کے مقدمے میں سول جج کی اہلیہ سومیا عاصم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے ملزم کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کیا تھا۔ .
8 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے صومیہ عاصم کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ 4 ستمبر کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سومیا عاصم کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔