مولانا فضل الرحمان جعلی حکومت کو اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے۔

“پشین: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان سے تحریک شروع ہوئی ہے جو پورے ملک میں پھیل جائے گی اور اس جعلی حکومت کو اقتدار میں نہیں رہنے دیا جائے گا۔”

پشین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ ہے اور اس کی کرسی پر بیٹھنے والے کو اسپیکر بلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پشین کافی عرصہ سے الیکشن میں بھی نہیں آیا اور یہاں موجود تھا لیکن میری عدم موجودگی کے باوجود پشین کے عوام نے مجھ پر اعتماد کیا جس پر میں شکر گزار ہوں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، جس کے خلاف عوام نے مہم چلائی اور جیتے، 2024 کے انتخابات میں اس سے بھی زیادہ شرمناک دھاندلی ہوئی ہے اور جعلی نمائندوں کو اقتدار میں لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل بھی جے یو آئی نے غلط کو غلط کہا تھا اور آج بھی ہمارے کارکن غلط کو غلط کہتے نہیں تھکیں گے، تب سے یہ تحریک بنی ہے اور پورے ملک میں جائے گی، یہ فراڈ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں رہنے والوں کو بتایا جائے کہ بلوچستان اسمبلی کو 70 ارب روپے میں خریدا گیا یا 80 ارب روپے میں یہ بھی بتایا جائے کہ سندھ اسمبلی کتنے میں خریدی۔ خیبرپختونخوا (کے پی) نے اسے خرید لیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس ملک کی تعمیر میں فوج کا کوئی کردار نہیں، ملک کے لیے عوام اور مدارس نے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سنجیدہ سیاست کی ہے، لیکن اگر آپ نے آئین اور جمہوریت کو کمزور کیا تو ہم پہاڑ کی طرح کھڑے ہوں گے، مجھے میرے آباؤ اجداد نے جرات اور بہادری کا درس دیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بزدلی کی سیاست پر لعنت بھیجتے ہیں، سیاستدانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ہماری اندرونی لڑائی نہیں، حکمران اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ سیاستدانوں کو آپس میں لڑایا، اس لیے سیاستدان کرسی کی لڑائی چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہیں، جے یو آئی کو شکست دینے کے لیے رہنماؤں سے پیسے لیے گئے، کٹھ پتلی حکمرانوں کے پیچھے چھپنے کی ضرورت نہیں، تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا، یہ تحریک آگے بڑھے گی۔انہوں نے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج بتا رہا ہوں کہ قلعہ عبداللہ کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی ہوگی، ہم ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہو گیا ہے۔ افغانوں کی 30 سال، آج تک نسل کشی ہو رہی ہے، امریکہ خود پاکستان میں جمہوریت کا قتل عام کر رہا ہے، عراق میں مسلمان مارے جا رہے ہیں، امریکہ نے ان پر کوئی بات نہیں کی، انہیں شرم نہیں آئی۔