ابتدائی اطلاعات کے مطابق، تائیوان میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں درجنوں عمارتیں گر گئیں اور ایک شخص ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ زلزلے نے مشرقی شہر ہوالین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔جاپانی حکام کے مطابق یہ 25 سال کا سب سے طاقتور زلزلہ ہے۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8:00 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 9:00 بجے) آیا اور اس کے بعد کم از کم نو زوردار آفٹر شاکس آئے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر تھی۔ لیکن یہ چار سے زیادہ تھا۔زلزلے کے نتیجے میں پہاڑی علاقوں میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ سونامی کے خدشے کے پیش نظر قریبی ممالک جاپان اور فلپائن میں بھی وارننگ جاری کر دی گئی۔ تائیوان میں سیمی کنیکٹر بنانے والی فیکٹریوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ مقامی ٹی وی چینلز نے اپنی اسکرینوں پر دارالحکومت تائی پے میں منہدم عمارتوں کو دکھایا۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق تائیوان کے شہر ہوالین کے قریب آنے والے زلزلے کی گہرائی سولہ کلومیٹر تھی، تین میٹر تک سونامی کی لہریں ساحلوں تک پہنچ گئیں۔ تائیوان کے دارالحکومت کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق تائیوان میں 1999 کے بعد یہ دوسرا بڑا زلزلہ ہے جس میں 2400 افراد ہلاک ہوئے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق تائیوان میں کم از کم 26 عمارتیں گر چکی ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ ہوالین کاؤنٹی میں ہیں۔ یہ علاقہ بہت کم آبادی والا ہے، لیکن مرکزی شہر کی آبادی 100,000 سے زیادہ ہے۔ فائر سروس نے ابتدائی طور پر کہا. تقریباً 20 لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔