بجلی کی طویل بندش اور وفاقی وزیر توانائ کی پریس کانفرنس

ملتان اور جنوبی پنجاب میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بارہ سے سولہ گھنٹے تک پہنچ گئی ہے لیکن وفاقی وزیر توانائ سردار اویس لغاری جن کا تعلق ڈیرہ غازیخان سے ہی ہے وہ عوام کی تکالیف کی پرواہ کرنے پر تیار نہی اور گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا میں آپ کو اپنے علاقے کی مثال دیتا ہوں ڈیر غازی خان میں ایک مقام پر 24 گھنٹوں میں صرف 3 گھنٹے بجلی آتی ہے، میرے لیے بہت آسان ہے کہ وہاں مکمل بجلی فراہم کروں لیکن ہم نے سیاست کے بجائے اصول کو ترجیح دی۔ڈیرہ غازی خان کی عوام کو یقیناً ایسے سردار کی سرداری پر فخر ہونا چاہیے اور ان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالنے چاہییں ان خدمات پر جو وہ اپنے علاقے کے لیے کر رہے ہیںوفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان بھر میں 29 مئی کو بجلی کی 25 ہزار 820 میگا واٹ کی مانگ تھی جس میں 21 ہزار 588 میگا واٹ ہم نے اپنے سسٹم کے اندر سے پیدا کرکے سپلائی کی، جب کہ 4 ہزار 232 میگا واٹ سپلائی نہیں کی گئی اور 4 ہزار 232 میگا واٹ کی لوڈ شیڈنگ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ یہ لوڈ شیڈنگ صرف ان فیڈرز پر کی گئی، جہاں نقصانات ہورہے ہیں، 20 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک جہاں جہاں ہمارے نقصانات ہورہے ہیں، 4 ہزار 232 میگا واٹ بجلی وہاں فراہم نہیں کی گئی۔اویس لغاری نے بتایا کہ جب کہ جہاں 20 فیصد سے کم نقصانات ہیں، بدقسمتی سے ان فیڈرز پر بھی کچھ گھنٹے بجلی بند رہی، مثال کے طور پر لیسکو میں ایک ہزار 978 ایسے فیڈرز ہیں جہاں نقصانات کم ہیں، لیکن 188 فیڈرز پر بھی لوڈ شیڈنگ ہوئی جو قابل قبول نہیں ہے۔وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اگر ہم یہ بجلی ان علاقوں کو فراہم کرنا شروع کردیں تو نقصان اس حد تک بڑھ جائیں گے کہ پاکستانی معشیت مزید تباہ ہوجائے گی، جب تک ہماری ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اپنے رخ کا تعین نہیں کرتیں اور صوبائی حکومتوں کی مدد سے ان نقصانات کا ازالہ نہیں کرتی، تب تک یہ لوڈ شیڈنگ جاری رہے گیانہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کررہے ہیں، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات یقینی بنارہے ہیں، روشن پاکستان پروگرام کے تحت توانائی بحران کا خاتمہ ممکن ہوگا، صوبائی حکومتوں کی مدد سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیںوفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبوں کے ساتھ رابطے کیے، اور انہیں بتایا کہ بجلی چوری کی روک تھام میں مثال قائم کریںمحترم وفاقی وزیر کی جانب سے بجلی کی غیر اعانیہ بندش کو روکنے کے لیے بھی کوئ بات تک نہی کی گئی جبکہ عوام اس پر سراپا احتجاج ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد اس طاقت اور اقتدار کو عوام کی فلاح کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور عوام کے ووٹ ڈے اقتدار میں آئے ہوں یا کسی اور راستے سے عوام کی پریشانیوں کا ازالہ ضروری ہے ووٹ نہ دینے پر انتقام مناسب نہیں۔