ملتان سمیت ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر کے ساتھ ہی طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہرہوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے پنجاب میں رحیم یارخان کے چولستان میں گرمی غضب ڈھانے لگی، جہاں درجہ حرارت 49 ڈگری تک پہنچ گیا، جب کہ پیاس اور بیماری کے باعث جانور مرنا شروع ہوگئے ہیں، شدید گرمی سے کلر والی میں 80 جانور پیاس اور بیماری سے مرگئے۔ شدہد گرمی کی لہر کے ساتھ ہی ملتان الیکٹرک پاور کمپنی کے زیر انتظام علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے دیہی علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے تک بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پہنچ گیا ہے جس کے باعث یو پی ایس بھی کام کرنا کاروبار ٹھپ ہو چکے ہیں اور تاجر طبقہ بھی شدید پریشان ہے کیونکہ کاروبار ٹھپ ہو چکے ہیں بجلی کی بندش کے ساتھ ہی دیہی علاقوں میں بجلی کی کم اور زیادہ وولٹیج کی شکایات بھی آ رہی ہیں جس کے باعث گھریلو بجلی کے آلات جلنے کی شکایات بھی سامنے آئ ہیںرحیم یار خان ڈیرہ غازی خان مظفر گڑھ کے علاقوں میں عوام اور تاجر سراپا احتجاج ہیں میپکو حکام کی جانب سے یہی بات بتائ جا رہی کہ مینٹیننس اور پیچھے سے بچلی بند ہونے کا ہی بتایا جاتا ہے دفاتر میں موجود عملہ فون اٹھانے کی ہی زحمت گوارا نہی کرتا اور نہ ہیاس بارے میں کسی کو بتایا جاتا ہے کہبجلی کب آئے گی شہرہوں اور تاجر حلقوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے ساتھ ساتھ میپکو حکام نے ان کی زندگی اجیرن کر رکھی ہےضرورت اس امر کی ہے وزارت پانی اور بجلی اور وزیر اعلیٰ پنجاب اس معاملے کا نوٹس لیں اور میپکو اور بجلی کی دیگر تقسیم کار کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ بجلی کی بندش کا دورانیہ کم کیا جائے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے اور شہری اور دیہی علاقوں میں یکساں لوڈ شیڈنگ کی جائے تاکہ شہری اور دیہی علاقوں کی تفریق ختم ہو سکے ہیٹ ویو کا سلسلہ ابھی مزید بھی جاری رہے گا اس دوران عوم کی تکالیف اور ازیت کے ازالے کے لیے وزارت پانی و بجلی کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔