سپریم کورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری پر ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی،
کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں سب کچھ آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے
حکومت ٹھیک کام کر رہی ہے لیکن کام نہیں ہو رہا، ایسا لگتا ہے کہ ہم کسی دشمن ملک میں بیٹھے ہیں، اگر تعلیم کا شعبہ ٹھیک ہو گا تو پورا ملک ٹھیک ہو جائے گا۔
سپریم کورٹ میں سرکاری جامعات کی ابتر حالت سامنے آگئی، ایچ ای سی کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 154 سرکاری جامعات میں سے 66 میں وی سی کی آسامیاں خالی ہیں یا اضافی چارجز ہیں
خیبر کی 32 میں سے 22 یونیورسٹیوں میں کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔ پختونخوا میں 49 اور پنجاب میں 29 یونیورسٹیاں ہیں، 10 میں سے 5 یونیورسٹیاں بلوچستان میں ہیں۔