پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کسانوں سے گندم خریدے گی تاہم کتنی گندم خریدی جائے گی اس کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
پنجاب کے وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ ایپ کے ذریعے گندم فروخت کرنے کی پیشکش کرنے والے 4 لاکھ کسانوں میں سے 1 لاکھ 20 ہزار کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر حکومت مئی میں گندم بھی خریدتی ہے لیکن اس بار تاخیر کی وجہ نئی فصل گندم میں موجود ذخیرہ اور نمی ہے۔
کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے ردعمل میں کہا کہ اگر پنجاب حکومت نمی کی وجہ سے خریداری نہیں کر رہی تو وفاقی ادارہ پاسکو، سیڈ کارپوریشن اور پرائیویٹ سیکٹر گندم کیوں خرید رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی 60 لاکھ ٹن گندم خرید چکی ہے، اس لیے 2.3 لاکھ ٹن گندم ذخیرہ کرنے کے باوجود حکومت 40 لاکھ ٹن مزید خرید سکتی ہے۔