ملتان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این ائے 148 کی نشست پرچئیرمن سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن پھر سینیٹ کا رکن منتخب ہونے کے ںعد انہوں نے یہ سیٹ چھوڑ دی تھی اب اس سیٹ پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کل 19 مئی کو ہوگی اس نشست پر ہوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار بئیرسٹر تیمور الطاف کو شکست دی تھی جس کے بعد فارم 45 اور47 میں ردوبدل کے الزامات بھی سامنے ائے تھے عام انتخابات میں یوسف رضا گیلانی نے اپنے تین بیٹوں سمیت کامیابی حاصل کی تھی اور اب ان کی چالی کی جانے والی سیٹ پر بھی انہی کے بیٹے علی قاسم گیلانی امیدوار ہیں اور جبکہ ان کے مقابل سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر تیمور الطاف ہی امیدوار ہوں گے ملتان کی سیاست میں اہم تبدیلی یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے سکندر بوسن نے اس بار تیمور الطاف کی حمایت کا اعلان کیا ہے لیکن اس میں کچھ عجب نہی سکندر بوسن ہمیشہ سے یوسف رضا گیلانی کے خلاف ہی الیکشن لڑتے آئے ہیں ن لیگ اور پیپلز پارثکے اتحاد کے باوجود علاقائی سیاست کی کدورتیں دلوں میں رہتی ہیں تاہم چئیرمن سینیٹ پر عزم ہیں کہ اس نشست پر ان کے بیٹے ہی کامیابی سے ہمکنار ہوں گےالیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 ملتان میں 19 مئی 2024 کو منعقد ہونے والے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو مطلع کیا ہے کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 182 کے مطابق آج 17 مئی 2024 کی شب 12 بجے کے بعد کوئی بھی شخص کسی بھی جلسے، جلوس، کارنر میٹنگ یا اس نوعیت کی سیاسی سرگرمی کا نہ تو انعقاد کرے گا اور نہ ہی اس میں شرکت کرے گا۔ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو قانون کی مذکورہ بالا شق کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مذکورہ بالا وقت کے بعد سیاسی مہم، اشتہارات و دیگر تحریری مواد جس سے کسی خاص سیاسی جماعت یا امیدوار کی حمایت یا مخالفت کا شبہ ہو، کی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر تشہیر پر پابندی ہے۔میڈیا پولنگ کے اختتام کے ایک گھنٹہ گزرنے کے بعد انتخابی نتائج نشر کر سکتا ہے جس میں واضح طور پر بتایا جائے گا کہ یہ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج ہیں۔ڈپٹی کمشنر ملتان کے مطابق این اے 148 میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، پولنگ سکیم کے مطابق شفاف انتخابات کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کی گئی ہے۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر امیدواران کو 10 نوٹس کئے گئے ہیں جبکہ پولنگ سکیم مکمل،آرمی اور رینجرز بھی الیکشن میں معاونت کرینگے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 4 لاکھ 44 ہزار سے زائد ووٹرز کیلئے 578 پریزائیڈنگ افسران مقرر کئے گئے جبکہ 69 حساس پولنگ سٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہونگے ۔مدینہ اولیاء کے دو مخدوم روایتی طور پر ہمیشہ مد مقابل رہے ہیں اس بار ایک مخدوم قانونی پیچیدگیوں کے باعث الیکشن کے عمل۔سے باہر ہو گئے لیکن ان کے بیٹے اور بیٹی انتخابی عمل کا حصہ بنے تاہم اس بار مخدوم یوسف رضا گیلانی کا پلڑہ بھاری رہا جسے جنوبی پنجاب کے لیے بہتر قرار دیا جا رہا ہے ناقدین کا کہنا ہے کہ مخدوم شاہ محمود قریشی خود باہر ہوتے تو ممکن کے نتئج کچھ بہتر ہوتے لیکن ان کی جگہ ان کے وکیل الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں تاہم قریشی خانوادہ بھی جیت کے لیے پر عزم ہے اس سے قبل ضمنی انتخابات میں حکومتی اتحاد کی جماعتوں کی برتری رہی تھی۔