گندم درآمدی اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران اہم پیش رفت ہوئی ہے

وزیراعظم آفس کو متعلقہ اعلیٰ حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ نگراں حکومت کے دور میں وزارت خزانہ کی سفارش پر پرائیویٹ سیکٹر کو مقررہ حد کے بجائے فری ہینڈ دیا گیا
جس سے گندم کے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
قائم مقام وزیر اعظم انور حق کاکڑ کی منظوری کے بعد وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے سمری بھیج دی۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے وزارت تجارت اور ٹی سی پی کی اہم تجاویز کو نظر انداز کرتے ہوئے منظم طریقے سے اضافی گندم درآمد کی جس سے 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، 2.45 ملین ٹن گندم کی پیداوار شیڈول کے مطابق درآمد کی جانی تھی۔