سگریٹ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد 18 فیصد لوگوں نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی ہے۔
یہ بات سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ (سی آر ڈی) کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں سامنے آئی ہے۔
گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک بیان میں سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی ڈائریکٹر مریم گل طاہر نے کہا کہ حالیہ سروے کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے۔
مزید یہ کہ ٹیکس میں اضافہ صحت عامہ اور حکومتی محصولات دونوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔
یہ نتائج تمباکو کے استعمال سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر تمباکو پر زیادہ ٹیکس لگانے کی تاثیر کو اجاگر کرتے ہیں،
جیسا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے تجویز کیا ہے کہ پاکستان میں تمباکو کی صنعت پر ملٹی نیشنل کارپوریشنز کا اثر بہت زیادہ پایا گیا
تاہم حکومتی فیصلے پالیسی میں اصلاحی تبدیلی کی نشاندہی کریں جس کا مقصد صحت عامہ کو صنعت کے مفادات پر ترجیح دینا ہے۔