دوہری شہریت والے شخص کی بطور جج تقرری پر پابندی کے لیے پرائیویٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔
جے یو آئی کے رکن نور عالم خان نے پرائیویٹ آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا جس میں عدلیہ سے متعلق اہم ترمیمی بل میں ججز کی دوہری شہریت سے متعلق قانون بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
بل کے مطابق دوہری شہریت کے حامل شخص کو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تعیناتی سے روک دیا جائے گا
، ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ دوہری شہریت والے جج اپنے آبائی ملک کے مفاد کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔
آئین کے تحت ججوں کی ریاست کے ساتھ وفاداری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں ججوں کی دوہری شہریت کا معاملہ اس وقت روشنی میں آیا
جب اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین پاکستان میں جج بننے کے لیے کسی اور ملک کی شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ہے۔

دوہری شہریت والے شخص کو جج مقرر کرنے پر پابندی کا نجی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں جمع کرادیا گیا
-