وفاقی بجٹ میں سولر پینلز مہنگے ہو نے کا امکان

ایف بی آر نے وزیراعظم کو آئندہ مالی سال میں 1500 ارب روپے سے زائد مالیت کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے
، ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی میں اضافہ اور اشیائے خوردونوش پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرکے ود ہولڈنگ ٹیکس یا کسٹم ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ ہوگا۔
بجٹ میں آئی ایم ایف کے اعتراض کے باوجود درآمدی اشیائے خوردونوش کی سپلائی پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے اور نئے مالی سال 2024-25 کے لیے کچھ شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
زرعی اجناس کے لیے ذخیرہ کرنے کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ٹیکس سے چھوٹ ملنے کا امکان ہے کیونکہ کسانوں کو زرعی پیداوار یا اجناس کے خراب ہونے کی وجہ سے سالانہ بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس، مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے،
دوسری جانب نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ بجٹ تیاریوں کو حتمی شکل دے رہی ہے اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 10 جون کو بجٹ پیش کریں گے۔