پنجاب حکومت نے ہتک عزت کا نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ جس فورم پر ٹویٹ یا پوسٹ کی جائے گی اس پر ایک نوٹس ہو گا۔
فیصلہ ایک ہی اجلاس میں کیا جائے گا۔ ملزم 21 دن کے اندر تین بار وصیت پیش کر سکتا ہے۔
الزام ثابت ہونے پر پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی اور بے بنیاد خبروں پر 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
جو کسی بھی شخص یا ادارے کی شناخت کو داغدار کرتا ہے، اس قانون پر عمل درآمد ان جھوٹی خبروں کو درست کرنے کے لیے کیا جائے گا
جو کسی شخص کی پرائیویسی اور عوامی پوزیشن کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جائیں گی۔
اس قانون کے نفاذ کے بعد ہتک عزت آرڈیننس 2002 میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔