ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ امیر لوگوں کو جینیاتی طور پر غریبوں کے مقابلے کینسر کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق فن لینڈ کی یونیورسٹی آف ہیلسنکی میں سماجی و اقتصادی حیثیت (SES) اور کئی بیماریوں کا جائزہ لیا گیا۔
جن لوگوں کی سماجی و اقتصادی حیثیت بہتر ہوتی ہے ان میں چھاتی، پروسٹیٹ اور دیگر اقسام کے کینسر ہونے کا خطرہ جینیاتی طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
دوسری طرف، ماہرین نے کہا کہ کم امیر لوگ جینیاتی طور پر ذیابیطس، گٹھیا، ڈپریشن، شراب نوشی اور پھیپھڑوں کے کینسر کے لیے آسان ہدف ہیں۔
ریسرچ لیڈر ڈاکٹر فیونا ہیگن بیک نے کہا کہ ابتدائی نتائج بتاتے ہیں کہ پولی جینک رسک سکور کو کسی حد تک تشخیصی پروٹوکول میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
جینیات پر مبنی بیماریوں کے خطرات کو ان اسکورز کا استعمال کرتے ہوئے ماپا جاتا ہے۔