کے الیکٹرک اپنے صارفین کو استعمال شدہ بجلی کے مطابق بل بھیجنے کے بجائے اس پر 8 قسم کے چارجز اور ٹیکس وصول کر رہی ہے۔
حد یہ ہے کہ بجلی کی ڈیوٹی پر اضافی سرچارج، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے بل میں ٹیکس میونسپل یوٹیلیٹی چارج بھی شامل ہوگا۔
معلومات کے مطابق بھاری بلوں سے پریشان صارفین کا کہنا ہے کہ ان کی آمدنی کی وجہ سے بجلی کا بل بہت زیادہ ہو گیا ہے اور اب وہ اسے ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
اگر کسی صارف کے پاس ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ بجلی ہے، مثال کے طور پر 1200 یونٹ بجلی، تو اس کی بجلی کا چارج 51 ہزار 264 روپے ہو گا
اور پھر سرچارج کے بعد بل تقریباً 66 ہزار روپے ہو گا جس میں بجلی کی ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس وغیرہ ٹیکس اور ٹی وی چارجز مل کر تقریباً 19 ہزار روپے لاگت آئے گی۔
صارف کو 85 ہزار روپے کا بل ادا کرنا ہوگا۔