بلدیاتی انتخابات نہ کرانےکامعاملہ،عدالت نےتاریخ طلب کرلی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کی صورت میں نئے ریٹ پر پراپرٹی ٹیکس کا نوٹس بھی معطل کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تاریخ مانگتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار پراپرٹی ٹیکس جمع کرائیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی، بیرسٹر قاسم نواز عباسی اور دیگر وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں ہو رہے؟
جس پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے شیڈول دے دیا گیا ہے،
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی حد بندی 125 یونین کونسلز کی ہے، نئے کی ضرورت نہیں
یہ عدالت کا فیصلہ ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومتی انتخابات بھی ہونا ہیں۔
کیا بانی پی ٹی آئی، نواز شریف، شہباز شریف کی حکومتیں اس کی ذمہ دار ہیں؟
اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کسی نے نہیں کرائے، کیا ہر دو تین ماہ بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی؟
وفاقی حکومت سے پوچھ کر آئیں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ الیکشن کی تاریخ بتا دیں ۔