قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے آپریشن کو مسترد کر دیا جب کہ وفاقی حکومت نے آپریشن پر بحث کے لیے ایوان میں قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس بلانے کا اعلان کیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے آپریشن ریزولوٹ اسٹیبلائزیشن کے خلاف ہنگامہ آرائی کی
، اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا اور نعرے بازی کی، جس کے بعد ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا گیا۔
شور شرابے کے باعث ڈپٹی اسپیکر کو کارروائی چلانے میں بھی مشکلات پیش آئیں۔
اپوزیشن کی مخالفت پر برہم وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنا اصل کردار بے نقاب کردیا ہے،
یہ دہشت گردوں کی اتحادی ہے، کل بھی 9 مئی تھی اور آج بھی 9 مئی ہے۔
وزیر دفاع کی جانب سے آپریشن کی منظوری کا بھی بھرپور دفاع کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ اپوزیشن کی تنقید کے بعد آپریشن کا معاملہ ایوان میں اٹھایا جائے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وہ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کو کابینہ میں رکھیں گے اور ایوان میں لائیں گے۔