خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ پر صوبائی حکومت اور وفاق کے درمیان جاری تنازع ایک بار پھر بھڑک اٹھا

خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان جاری تنازع ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے،
اب صوبائی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ کسی بھی علاقے میں 12 گھنٹے سے زیادہ بجلی بند نہ کی جائے۔
اگرچہ پی ٹی آئی حکومت کا موقف عوام کے حق میں نظر آتا ہے لیکن اس سے بجلی چوری کے خلاف جنگ میں رکاوٹیں پیدا ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
کیونکہ وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جن علاقوں میں بجلی چوری زیادہ ہے وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ پیسکو کے صارفین اوسطاً ہر 10 روپے کی بجلی پر صرف 4 روپے ادا کرتے ہیں۔
باقی کو ملک بھر کے دوسرے بل ادا کرنے والے صارفین اٹھاتے ہیں، کیونکہ یہ یکساں قومی ٹیرف میں شامل ہے “پیسکو ان تقسیم کار کمپنیوں میں شامل ہے
جو باقاعدگی سے بجلی کی چوری اور نقصانات کی اعلیٰ سطح کی اطلاع دیتی ہیں۔”