سعودی حکومت کی بار بار وارننگ کے باوجود کئی لوگ غیر قانونی طور پر حج پر پہنچ چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حج کے دوران مرنے والوں میں زیادہ تر ایسے عازمین تھے جو بغیر دستاویزات کے حج کر رہے تھے۔
غیر دستاویزی عازمین حج کو کسی بھی کمپنی کی جانب سے ٹرانسپورٹ اور رہائش کی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں۔
شدید گرمی نے صورتحال کو مزید مشکل بنا دیا اور غیر قانونی زائرین بغیر سہولیات کے میلوں پیدل چل پڑے جن میں سے بہت سے لوگ ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو گئے۔
تیونس اور کئی دیگر ممالک کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ مرنے والے ان کے شہری غیر قانونی طور پر مکہ میں مقیم تھے۔
بیمار اور مردہ غیر قانونی حاجیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔