پاکستان میں عیدالاضحیٰ پر تقریباً 30 لاکھ بڑے اور اتنے ہی چھوٹے جانوروں کی قربانی دی گئی۔
عید پر قربانی کے بعد جانوروں کی کھالیں فلاحی تنظیموں کی آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ بن جاتی ہیں،
ہر سال عید الاضحی پر 200 سے 300 ارب روپے شہری علاقوں سے دیہی علاقوں میں منتقل کیے جاتے ہیں۔
قربانیاں ہر سال لاکھوں عارضی ملازمتیں پیدا کرتی ہیں۔
جانوروں کو منڈیوں اور گھروں تک پہنچانے کے لیے نقل و حمل کے استعمال سے لے کر انھیں اور قصابوں کو کھانا کھلانے تک، لاکھوں لوگ اس معاشی سرگرمی کا حصہ ہیں۔
ملکی مجموعی قومی پیداوار میں زراعت کا حصہ 18.5 فیصد ہے، جس میں سے 60.5 فیصد حصہ لائیو سٹاک کا بنتا ہے۔
38.5 لوگوں کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے۔ گذشتہ مالی سال میں لائیو سٹاک کی مجموعی مالیت 1384 ارب روپے تھی، جو 2018-19 میں بڑھ کر 1440 ارب روپے ہو گئی۔