اپنے خلاف بات پر کچھ نہیں کرنا چاہتا، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وہ اپنے بارے میں کچھ نہیں کرنا چاہتے کہ بچپن میں والدہ کہتی تھیں جو کہتا ہے وہی ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ میں مصطفیٰ کمال اور فیصل واوڈا کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں تو خود توہین عدالت کی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا،
ساتھی جج نے کمرہ عدالت میں بات کر دی تھی جس کے بعد کارروائی شروع کرنا پڑی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بچپن میں جو باتیں گلی محلوں میں سنتے تھے اب ٹی وی چینلز پر سنتے ہیں،
اس پر جسٹس عقیل نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر ان لوگوں کو بٹھایا جاتا ہے قانون کا کچھ علم نہیں ہوتا،
تبصرے لوگ ایسے کرتے ہیں جیسے 1600 فیصلے لکھ چکے ہیں، کوئی میکنزم نہیں ہے تو بنا لیں۔