جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے قبائلی مشاورتی جرگے نے ملاقات کی اور بالائی جنوبی وزیرستان میں مختلف آپریشنز کے نقصانات کی تلافی نہ ہونے پر تبادلہ خیال کیا۔
جرگہ رہنما جاوید محسود نے کہا کہ سروے کرایا گیا اور جن 80 ہزار خاندانوں کو ٹوکن دیئے گئے
ان میں سے 48 ہزار خاندانوں کو ان کے نقصان کا ازالہ کر دیا گیا ہے، باقی ابھی تک محروم ہیں، وہ انتہائی غریب لوگ ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشت گردی اس طرح ختم نہیں ہو سکتی کیونکہ دہشت گردی کی وجہ سے لوگ مختلف شہروں میں آباد ہو گئے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق فاٹا کے عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ہر سال فاٹا میں 100 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی،
لیکن 8 سال گزر گئے، 8 سال میں 100 ارب روپے نہیں لگائے گئے۔