“بنگلہ دیش کی کشیدہ صورتحال: مظاہروں پر کرفیو اور فائرنگ کے احکامات”
بنگلہ دیش میں حالات قابو سے باہر، امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم
ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔
مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں 5 روز سے جاری پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 123 تک پہنچ گئی ہے۔
عوامی لیگ کی حکومت نے مظاہروں کو روکنے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
فوج سڑکوں پر گشت کر رہی ہے اور امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے رہی ہے۔
ہفتے کو ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس میں مزید افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کے اگلے فیصلے تک کرفیو کل صبح 10 بجے تک نافذ رہے گا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں