وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تمام مطالبات کو پورا کرنے کے بعد، پاکستان اس ماہ آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر سے زائد کے بیل آؤٹ پیکج پر عملے کی سطح پر معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی بجٹ میں آمدنی کے چیلنجنگ اہداف مقرر کیے ہیں
تاکہ اسے آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری مل سکے۔
تاہم نئے ٹیکس لگانے پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آئندہ تین سے چار ہفتوں میں آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔
ایم ایف پیکج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ معاہدہ 6 ارب ڈالر کا ہو گا
تاہم اس حوالے سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی منظوری ضروری ہے۔