قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکمران جماعت متحرک ہو گئی۔
پارلیمنٹ نے نظرثانی اپیل دائر کرنے سے قبل حکمت عملی تیار کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
عاشورہ کے فوراً بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی کے الگ الگ اجلاس بلائے جا سکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں اور ارکان پارلیمنٹ کو عاشورہ کے بعد اسلام آباد میں ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے،
وزیراعظم نذیر تارڑ نے قیادت کو دونوں ایوانوں کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس بلانے کا حتمی فیصلہ کل نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں کیا جائے گا۔
جب اجلاس بلایا جائے گا، مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلوں پر دونوں ایوانوں میں بحث کی جائے گی،
حکومت کی نظرثانی کی اپیل سے قبل پارلیمنٹ کی طرف سے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔