قومی اسمبلی میں بولنے کا موقع نہ ملنے پر محمود خان اچکزئی نے تجویز دی کہ اپوزیشن سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں جمہوریت بہت مشکل ہے
یہ 24 کروڑ عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ ہے اور ہمیں عوام نے یہاں بات کرنے کے لیے بھیجا ہے، ایاز صادق جی! تم ہم میں سے ہو، تمہیں ڈکٹیٹر کس نے بنایا؟
انہوںنے کہا کہ پاکستان کی تمام پالیسیوں کا مرکز پارلیمان ہوگا ایاز صادق سہولت کار بنے ہوئے ہیں، لوگوں کو بولنے دیں لوگ سیکھ جائیں گے،
میں ذاتی طور پر کہتا ہوں کہ ایاز صادق کے خلاف عدم اعتماد لائی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی جی پولیس، آئی جی جیل کو پارلیمان میں پیش کرنا چاہیے تھا،
مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی، نواز شریف اور بانی چئیرمین ہمارے تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں۔