منیجر رپورٹ خفیہ ہوتی ہے ، آخر وہ لیک کیسے ہو سکتی ہے، شاہد آفریدی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ وہ قومی ٹیم کی پوری سلیکشن کمیٹی کو فارغ کرتے نہ کسی کو ہٹاتے۔
چیئرمین محسن نقوی نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سلیکشن کمیٹی کے ارکان وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
سابق کپتان شاہد آفریدی نے اس معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کا ایک چیئرمین منتخب ہونا چاہیے تھا
، تاہم اب پوری سلیکشن کمیٹی کو برطرف کیا جائے ورنہ کسی کو ہٹایا جائے۔
سابق کپتان نے کہا کہ کرکٹ بورڈ سے رپورٹ کون سامنے لاتا ہے،
کرکٹ بورڈ کی چیزیں کون لیک کر رہا ہے، منیجر کی رپورٹ خفیہ ہوتی ہے، اسے کیسے لیک کیا جا سکتا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بورڈ خود بتائے کہ لڑکا کیا کر رہا تھا، ذرائع سے خبریں کیوں آرہی ہیں،
بورڈ خود ہی بتائے کہ کس کے بارے میں کیا رپورٹ ملی، منیجر وہاب کہاں ہیں ؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ صحیح کرسی پر درست آدمی نہیں بیٹھنا ہے، خرم نیازی کو بورڈ میں کس اہلیت کے تحت تعینات کیا گیا
، کوئی مجھے خرم نیازی کی اہلیت بتائے، اگر میرٹ کی بنیاد پر فیصلے نہیں کیے جاتے پھر بہتری کی کوئی امید نہیں۔