کربلا …حق و انصاف کی راہ پرچلنے کادرس

کربلا کا واقعہ اسلامی تاریخ کا دلخراش اور اہم ترین واقعہ ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ یہ واقعہ اسلامی تقویم کے مہینے محرم کی دسویں تاریخ، یعنی عاشورہ کے دن، 680 عیسوی میں پیش آیا۔ یہ واقعہ حضرت امام حسین ابن علیؑ، نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر مشتمل ہے۔ کربلا کی داستان ظلم، جبر اور ناانصافی کی ایک مثال ہے جو آج بھی لوگوں کے دلوں میں مستقل درد کی طرح تازہ ہے۔حضرت امام حسین ابن علی ؑکی زندگی اسلامی تاریخ میں ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ آپ نے ہمیشہ حق و انصاف کی راہ اختیار کی اور ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کی۔ جب ملعون یزید ابن معاویہ نے خلافت کا دعویٰ کیا اور اسلامی حکومت کو اپنی ذاتی ملکیت بنا لیا تو حضرت امام حسین ؑنے اس کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا۔

حضرت امام حسینؑ کا یہ انکار اصولی موقف تھا کیونکہ یزید کی حکومت اسلامی اصولوں کے خلاف تھی اور وہ ظلم و زیادتی پر مبنی تھی۔یزید کی بیعت سے انکار کرنے کے بعد حضرت امام حسینؑ اور ان کے خاندان و ساتھیوں کو مدینہ سے مکہ ہجرت کرنی پڑی۔ بعد ازاںجب کوفہ کے لوگوں نے حضرت امام حسینؑ کو مدد کا وعدہ کیا تو آپ نے وہاں جانے کا ارادہ کیالیکن یزید کی فوج نے حضرت امام حسینؑ کے قافلے کو کربلا کے میدان میں روک لیا اور انہیں آگے بڑھنے یا واپس جانے سے منع کر دیا۔کربلا کے میدان میں حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کو محاصرے میں لے لیا گیا۔ اس محاصرے کا مقصد حضرت امام حسینؑ کو یزید کی بیعت کرنے پر مجبور کرنا تھالیکن حضرت امام حسینؑ نے اپنے اصولوں پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا۔کربلا کا واقعہ ہمیں کئی اہم دروس دیتا ہے۔

سب سے پہلے یہ واقعہ ہمیں حق و انصاف کی راہ پر چلنے اور ظلم و ستم کے خلاف کھڑے ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔ حضرت امام حسینؑ کی قربانی اس بات کی مثال ہے کہ حق کے لئے جان دینا بھی ایک عظیم کارنامہ ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیا میں حق و باطل کی جنگ ہمیشہ جاری رہے گی اور ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ حق کی حمایت کرے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائے۔کربلا کا واقعہ صبر و استقامت کی بھی تعلیم دیتا ہے۔ حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں نے انتہائی مشکل حالات میں بھی اپنے اصولوں پر قائم رہنے کا درس دیا۔ انہوں نے دکھا دیا کہ ایک مسلمان کو اپنے دین و ایمان کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرنا چاہئے۔آج بھی کربلا کا واقعہ مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ہر سال محرم کے مہینےخاص طور پر عاشورہ کے دن، مسلمان حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں کی قربانی کو یاد کرتے ہیں۔ اس دن کو منانے کا مقصد نہ صرف حضرت امام حسین ؑکی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے

بلکہ اپنے عزم کو تازہ کرنا بھی ہے کہ ہم بھی ظلم و ستم کے خلاف کھڑے ہوں گے اور حق و انصاف کی راہ پر چلیں گے۔کربلا کا واقعہ ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ ظلم و جبر کی حکومت کبھی پائیدار نہیں ہو سکتی۔ یزید کی حکومت نے وقتی طور پر حضرت امام حسین ؑکو شہید کر کے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کر لی لیکن تاریخ نے یزید کو ایک ظالم اور جابر کے طور پر یاد رکھا، جبکہ حضرت امام حسینؑ کو ایک شہید اور حق و انصاف کے علمبردار کے طور پر جانا جاتا ہے۔کربلا کا واقعہ مسلمانوں کے دلوں میں ایک مستقل درد کی طرح زندہ ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے اور ہمیں اپنے اصولوں پر قائم رہنا چاہئے۔ حضرت امام حسینؑ کی قربانی نے اسلامی تاریخ میں ایک نئی روح پھونکی اور ہمیں حق و انصاف کی راہ پرچلنے کی تعلیم دی۔ کربلا کا واقعہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور مسلمانوں کے لئے ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں