پاکستان میں نوجوانوں نے پلاسٹک کے کچرے سے اینٹیں بنانے کا آغاز کی

ملتان سے آمدہ نوجوان نے اینٹیں بنانے میں پلاسٹک کے کچرے کا ارادہ کیا

نوجوان نے پلاسٹک کے کچرے سے اینٹیں بنانا شروع کر دیں۔
پاکستانی نوجوانوں نے کچرے سے پلاسٹک اکٹھا کر کے اینٹیں بنانا شروع کر دیں۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے مطابق پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر 3.3 ملین ٹن پلاسٹک کا فضلہ لینڈ فلز یا دریاؤں میں پھینکا جاتا ہے۔
اگر پلاسٹک کے کچرے کو ری سائیکل کرکے اینٹوں میں بنایا جائے۔
تو اس کچرے کو بھی فائدہ مند طریقے سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ملتان سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پلاسٹک کا کچرا بہت زیادہ ہے۔
ہم اسے کم خرچ اور ماحول دوست، پائیدار اور وزن میں ہلکا بنانے کے بجائے اسے گڑھوں میں پھینک دیتے ہیں۔
ہم اسی پلاسٹک کے کچرے کو استعمال کر کے اینٹیں بنا رہے ہیں۔
جس کی قیمت بھی کم ہو گی اور وہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ پائیدار اور وزن میں بھی کم ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں