وفاقی وزارت داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم قومی سلامتی (ٹوئٹر) کے لیے خطرہ ہے اور اسے بحال نہیں کیا جا سکتا
۔ تحریری جواب میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ کا کام پاکستانی عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے،
ایکس پر پابندی سے قبل تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔ پاکستان میں آرٹیکل 19 کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔
وزارت داخلہ کے مطابق سوشل میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا پر قومی اداروں کے خلاف مواد اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔
ایکس ایک غیر ملکی کمپنی ہے جس پر کئی بار قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مقدمہ دائر کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے پاس ایکس کو عارضی طور پر بند کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
ایکس پر پابندی حساس اداروں کی رپورٹس کی روشنی میں لگائی گئی ہے کہ بعض عناصر ایکس کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے ہیں،
یہ درخواست ناقابل قبول ہے، قومی مفاد میں اسے مسترد کیا جائے۔