اسلام آباد: وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر سے قومی خزانے کو 850 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری و بورڈ آف انویسٹمنٹ عبدالعلیم خان نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نجکاری کا عمل تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا،
،پہلے مرحلے میں اداروں کی نجکاری ایک سال، دوسرے مرحلے میں ایک سے تین سال اور تیسرے مرحلے میں تین سے پانچ برسوں کے دوران کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل آخری مراحل میں ہے جس کے بعد پی آئی اے کی ملکیت والے روزویلٹ ہوٹل، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور امریکا میں فرسٹ وومن بینک کی نجکاری کی جائے گی۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر سے قومی خزانے کو 850 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
وفاقی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ اس عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا کہ نجکاری کا عمل صاف اور شفاف ہو جسے میڈیا پر براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا تاکہ کوئی ابہام نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت نجکاری اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ ان اداروں کو کسی قیمت پر فروخت نہ کیا جائے بلکہ ان کی نجکاری کر کے زیادہ سے زیادہ سرمایہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔