31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلطسینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا مقصد غزہ جنگ کو طویل کرنا ہے ۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی۔
پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو پُراسرار انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے روسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہنیہ کے قتل کا مقصد غزہ پر جنگ کو “طویل” کرنا اور “اس کا دائرہ کار بڑھانا” تھا۔
محمود عباس نے ہنیہ کے قتل کو اسرائیلی سیاست میں ایک خطرناک پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اس واقعے سے جارحیت کے خاتمے کے لیے جاری مذاکرات پر منفی اثر پڑے گا ۔
انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اپنے عزائم کو ترک کرے۔
اور ہمارے لوگوں اور ہمارے مقصد کے خلاف اپنی جارحانہ کارروائیاں بند کرے۔
اور غزہ کی پٹی سے فوری جنگ بندی اور انخلاء کا عہد کرے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں