“بجلی چوروں کے لیے 8,769 تھانے اور 497 عدالتیں: نئے نظام کی تفصیلات”

“بجلی چوروں کے لیے الگ تھانے اور عدالتیں بنائے جائیں گے: عوام پر اضافی بوجھ”

بجلی چوروں کے لیے الگ تھانے اور عدالتیں بنانے کا فیصلہ
بجلی کے زائد بلوں کے بعد عوام پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی تیاری، حکومت نے بجلی چوروں کے لیے الگ تھانے اور عدالتیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک بھر میں بجلی چوروں کے لیے 8 ہزار 769 تھانے قائم کیے جائیں گے، 497 عدالتیں ہیں۔
پہلے مرحلے میں لاہور، ڈی جی خان، حیدر آباد، لاڑکانہ ڈویژن، بنوں، پشاور، مردان اور کوئٹہ کے تھانوں اور عدالتوں میں 634 افراد کو تعینات کیا جائے گا۔
پہلے فیز میں لاہور، ڈی جی خان، حیدرآباد، لاڑکانہ ڈویژن میں تھانے اور عدالتیں قائم ہوں گی، بنوں، پشاور، مردان اور کوئٹہ کو بھی پہلے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں 29 ڈویژن کو مکمل کیا جائے گا ، نئے نظام پر سالانہ 10 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی جس کا بوجھ عوام اٹھائے گی۔
تقسیم کار کمپنیاں اخراجات کی رقم عوام سے وصول کریں گی، نئے تھانوں اور عدالتوں کیلئے پہلی بار 10 ارب سے زائد وفاقی حکومت دے گی ۔
بجلی چور پکڑنے اور سزا دینے کے اخراجات بھی صارفین سے وصول کیے جائیں گے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں