بھارت نقل مکانی: بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی کوشش
سیکڑوں بنگلہ دیشی ہندوؤں کی بھارت نقل مکانی کی کوشش
بنگلہ دیش میں مقیم ہزاروں ہندوؤں نے بھارتی سرحد کےذریعے بھارت نقل مکانی کی کوشش کی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقع طلبا قیادت کے زیر اہتمام اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کا تختہ الٹنے کے کئی روز بعد پیش آیا ہے۔
شیخ حسینہ واجد کی بے دخلی کے بعد مسلم اکثریتی ملک بنگلہ دیش میں مقیم ان کے قریب سمجھے جانے والے ہندوؤں کے گروپ کے کچھ ملکیتی کاروباروں اور گھروں پر حملہ کیا گیا تھا۔
بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل امیت کمار تیاگی نے اے ایف پی کو بتایا ہےکہ سیکڑوں بنگلہ دیشی شہری، جن میں زیادہ تر ہندو شامل ہیں۔
بنگلہ دیش کے ساتھ متصل بھارت کی سرحد کے مختلف مقامات پر جمع ہوگئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 200 سے زیادہ لوگوں کو ریاست مغربی بنگال میں بھارت کی سرحد کے قریب کھڑا دیکھا گیا ہے
۔امت کمار تیاگی نے مزید کہا کہ ریاست کے جلپائیگوری ضلع میں 600 سے زیادہ بنگلہ دیشی نومینز لینڈ میں جمع ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ یہاں کوئی باڑ نہیں ہے۔
اس لیے بی ایس ایف کے اہلکاروں نے انہیں دور رکھنے کے لیے ایک انسانی ڈھال بنائی ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں