روزنامہ بیٹھک اورانسٹیٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکورٹی سٹڈیز میں تعاون کا سمجھوتہ

مفاہمتی یادداشت پر چیف ایڈیٹر جناب عبد السّتار بلوچ اورپاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز اسلام آباد کی طرف سے منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان نے دستخط کیے

ملتان ( رانا امجد علی امجد) ملک کے مؤقر روزنامہ بیٹھک کا ملک میں تحقیقی صحافت کی جانب ایک اور انقلابی قدم ، روزنامہ بیٹھک اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) اسلام آباد کے درمیان تحقیقاتی کام اور سائنسی مواد کی اشاعت کے لیے باہمی تعاون کی یادداشت طے پا گئی ۔
روزنامہ بیٹھک کی طرف سے مفاہمتی یادداشت پر چیف ایڈیٹر جناب عبد السّتار بلوچ نے اور پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز اسلام آباد کی طرف سے منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان نے دستخط کیے جبکہ یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کے ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے سربراہ ڈاکٹر محمود حسین اور پی آئی سی ایس کے کے ڈائریکٹر ریسرچ گل داد بھی اس موقع پر موجود تھے۔
یاداشت کے مطابق دونوں آرگنائزیشنز کے بیچ تعاون کے نتیجے میں ہونے والی تحقیقاتی کام اور سائنٹیفک پیپرز کی اشاعت کا اہتمام کریں گی۔
لیکچرز، میٹنگز، سیمینارز، سمپوزیا اور کانفرنسز کا مشترکہ اہتمام کریں گی، سیمینارز اور کانفرنسز وغیرہ کے انعقاد کے لئے ایک دوسرے کے پاس دستیاب سہولیات سے فایدہ اٹھائیں گی۔
قانونی قواعد و ضوابط مدنظر رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ مواد، پبلیکیشنز یا کسی دیگر معلومات کا تبادلہ کر سکیں گی، متعلقہ فنڈنگ ایجنسسز سے باہمی پراجیکٹس کے حصول کے لئے اجتماعی درخواستیں دے سکیں گی۔
پی آئی سی ایس ایس کو روزنامہ بیٹھک کے ملک بھر میں موجود نمائندگان کے نیٹ ورک خاص طور بلوچستان میں موجود نیٹ ورک تک رسائی حاصل ہو گی۔
جبکہ روزنامہ بیٹھک، پی آئی سی ایس ایس کی ریاست مخالف تشدد اور اس کے رد عمل میں حکومتی اقدامات سے متعلقہ معلومات کے حصول اور تصدیق میں معاونت فراہم کرے گا۔
اسی طرح پی آئی سی ایس ایس کی جانب سے روزنامہ بیٹھک بھرپور موثر میڈیا کمپئینز اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں کو سر انجام دے گا ۔
جو کہ پروموشنل میٹریل کی تیاری اور اس کے فروغ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو موثر انداز میں چلانے، پبلک انگیجمنٹ کے پروگرام ترتیب دینے، پی آئی سی ایس ایس کی موجودگی اور اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لئے مستقل اور اسٹریٹجک کمیونیکیشن کو یقینی بنانے اور دوسرے شعبوں میں تحقیق اور باہمی تعاون کو فروغ دینے تک محدود نہ ہو گا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں