مسجد اقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ کا اعلان: اسرائیلی وزیر کا متنازع بیان

  1. مسجد اقصیٰ میں یہودی عبادت گاہ کا اعلان: اسرائیلی وزیر کی طرف سے متنازع اقدام

اسرائیلی وزیر کا مسجد اقصیٰ کے اندر یہودی عبادت گاہ بنانے کا اعلان
اسرائیل کے انتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر آتما بن گورے نے مسجد اقصیٰ کے اندر یہودیوں کی عبادت گاہ کی تعمیر کا اعلان کیا جو کہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔
جس سے حماس اسرائیل جنگ کو مزید بھڑکایا جا رہا ہے جو گزشتہ سال اکتوبر سے جاری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو کے قدامت پسند وزیر اتمر بن گور نے آرمی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اسے بنا سکتے ہیں۔
تو وہ مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ تعمیر کریں گے۔
اس مقدس جگہ پر اسرائیلی جھنڈا بھی لگاؤں گا۔خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ جسے یہودی ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔
مسلمانوں کیلئے تیسرا مقدس ترین مقام اور فلسطینیوں کی شناخت ہے۔
یہودی اسے پہلا اور دوسرا ٹیمپل تصور کرتے ہیں جسے 70 قبل مسیح میں رومیوں نے تباہ کر دیا تھا۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے دہائیوں سے بنائے گئے قوانین کے تحت یہودی اور دیگر غیر مسلم مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں مخصوص اوقات میں جا سکتے ہیں۔
تاہم انہیں وہاں کسی قسم کی عبادت کرنے یا کوئی بھی مذہبی نشان دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں